شہر قائد کی بیکریوں اور ریستوران کی آمدنی جانچنے کیلئے جدید سافٹ وئیر انسٹال
Tariq
390 Views 0 5 مہینے
Posted at 8 جولائی-2019
کراچی۔ پاکستان آج جتنے بدترین معاشی دور سے گزر رہا ہے۔ اس کا اندازہ لگانا عام آدمی کی سمجھ سے باہر ہے۔ حکومت رواں سال کا وفاقی بجٹ بھی منظور کروا چکی ہے۔ اس بجٹ میں عام آدمی کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہیں رکھا۔ البتہ عام آدمی پر بوجھ اتنے بڑھ گئے ہیں کہ ان کیلئے نارمل زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے۔
Courtesy Express
ریسٹورنٹس کی نگرانی کیلئے جدید سافٹ وئیر سسٹم استعمال کرنے کا فیصلہ
اب ایف بی آر آمدنی کے نت نئے طریقے ڈھونڈ رہی ہے۔ شہر قائد کے ریستوران اور بیکریاں بھی ایف بی آر سے محفوظ نہیں رہیں۔ ایف بی آر نے ان کی آمدنی جانچنے کیلئے کیش کاؤنٹر پر جدید سافٹ وئیر انسٹال کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر نے منافع خوری کے مرتکب ریسٹورنٹس کی نگرانی کیلئے جدید سافٹ وئیر سسٹم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
سیلز اعدادوشماریومیہ بنیاد پر مرتب کرنے کا فیصلہ
ریسٹورنٹس اور بیکریوں کے بلنگ اور کیش سسٹم سے منسک سافٹ وئیر کراچی کے ہوٹلوں اور ریستورانوں میں انسٹال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یکم جولائی سے ریسٹورنٹ اور بیکریوں پرسیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے ساڑھے سات فیصد کر دی گئی ہے۔ تاہم بیکریوں اور ریستورنٹس نے یہ کمی عوام کو منتقل کرنے کی بجائے قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
ٹیکس چوری روکنے کیلئے 600 بڑے ریسٹورنٹس کی فہرست مرتب
قبل ازیں ریسٹورنٹس عوام سے 17 فیصد سیلز ٹیکس اور صوبائی ٹیکسز وصول کرتے رہے ہیں۔ بدقسمتی سے اسے قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا جاتا رہا ہے۔ اب ایف بی آر نے سیلز کے اعدادوشمار یومیہ بنیاد پر ڈیٹا مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا سافٹ وئیر اسلام آباد کے ہوٹلوں میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ آن لائن مینجمنٹ سافٹ وئیر سے ریستٹورنٹس کی ٹیکس چوری روکنے میں مدد ملے گی۔
ایف بی آر کا مینجمنٹ سافٹ وئیر ریسٹورنٹس کے کمپیوٹرز میں انسٹال ہو گا۔ سافٹ وئیر کی تنصیب سے اصل فروخت پر ٹیکس کا اندازہ ہو گا۔ ٹیکس چوری روکنے کیلئے 600 بڑے ریسٹورنٹس کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے۔ ان سے فروخت کا ڈیٹا حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ان بیکریوں اور ہوٹلز میں مرغی، گوشت، سبزیاں، مصالحہ جات اور دیگر لوازمات سپلائی کرنیوالے سپلائرز کا بھی ڈیٹا حاصل کیا جائیگا تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جا سکے۔