اپوزیشن کا متفقہ امیدوار چیئرمین سینیٹ بنا تو ہماری جیت ہو گی۔ پی پی چیئرمین
Tariq
358 Views 0 5 مہینے
Posted at 10 جولائی-2019
اسلام آباد۔ ہمارے ہاں پرکشش عہدوں کو ازخود چھوڑ نے کی روایت موجود نہیں ہے۔ ورنہ چیئرمین سینیٹ صادق سجرانی کو مستعفی ہو جانا چاہئے تھا۔ سابق صدر آصف زرداری کی حمایت سے چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر براجمان ہونیوالے صادق سنجرانی اب پی پی کی حمایت کھو چکے ہیں۔ اب اپوزیشن اتحاد کے پاس دوتہائی سینیٹرز ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پر اتفاق کیا تھا۔
Courtesy Twitter
ایوان کے اندر جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں
اب چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھی صادق سنجرانی سے خود مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ اپوزیشن کے اتفاق رائے سے چیئرمین سینیٹ لانا چاہتے ہیں۔ اگر اپوزیشن کا متفقہ امیدوار چیئرمین سینیٹ بنا تو ہماری جیت ہو گی۔ ان کا مزید کہا تھا کہ پارلیمان چلانا کرکٹ میچ نہیں۔ ایوان کے اندر جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں۔
Courtesy Twitter
سنجرانی کو ہم اتفاق رائے سے لے کر آئے تھے لیکن اب صورتحال مختلف ہے
قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ قانون کے تحت سپیکر ہم پر ایسی پابندی نہیں لگا سکتے۔ جمہوریت پسند لوگوں کودیوار سے لگائیں گے تو انارکی پھیلے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صادق سنجرانی کو ہم اتفاق رائے سے لے کر آئے تھے لیکن اب صورتحال مختلف ہے۔ اب اپوزیشن اور حکومت کسی اور پاس ہے۔ صادق سنجرانی کو خود ہی مستعفی ہو جانا چاہئے۔
عوام دشمن بجٹ کو دھاندلی سے پاس کرایا گیا
ہم نے حکومت کو پارلیمان میں معاشی صورتحال پر تعاون کی پیش کش کی لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی۔ عوام دشمن بجٹ کو دھاندلی سے پاس کرایا گیا۔ ملکی معاشی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعلٰی عدلیہ کو اس کا نوٹس لینا چاہئے کہ فیصلہ کہیں دباؤ کی وجہ سے تو نہیں ہوا؟